نئی دہلی، 20؍مارچ (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )گوا کے بعد منی پور میں بھی بی جے پی حکومت نے اکثریت ثابت کر دی ہے۔منی پور کے وزیر اعلی این بیرین سنگھ نے پیر کو اسمبلی میں فلوٹ ٹیسٹ پاس کر لیا۔60 رکنی اسمبلی میں 33ممبران اسمبلی نے ان کی حکومت کو حمایت دی، ساتھ ہی بی جے پی کے یمنم کھیم چند سنگھ کو اسمبلی کا اسپیکر منتخب کیا گیا ہے۔بیرین سنگھ نے 16؍مارچ کو وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لیا تھا، منی پور میں پہلی بار بی جے پی کی حکومت بنی ہے۔اس سے پہلے بی جے پی نے جمعرات سے ہی ایک آزاد امیدوار اور ترنمول کانگریس کے ایک رکن اسمبلی سمیت اپنے تمام ممبران اسمبلی کو گوہاٹی کے ایک ہوٹل میں رکھا ہوا تھا۔بی جے پی حکومت میں وزیر اعلی بیرین سنگھ کو ملا کر کل دو بی جے پی ممبر اسمبلی ہی وزیر بنائے گئے ہیں، جبکہ این پی پی کے چار،این پی ایف ،ایل جے پی کے ایک ایک اور بی جے پی میں شامل ہونے والے ایک کانگریس ممبر اسمبلی کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔غورطلب ہے کہ بی جے پی اسمبلی انتخابات میں 21سیٹیں جیتی تھی اور وہ دوسری سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی، لیکن چھوٹی پارٹیوں اور آزاد ارکان اسمبلی کی حمایت سے اس نے منی پور میں اپنی پہلی حکومت بنا لی۔28سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی بنی کانگریس حکومت نہیں بنا پائی۔واضح رہے کہ 11؍مارچ کو آئے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد ہی بی جے پی صدر امت شاہ نے دعوی کیا تھا کہ بی جے پی پانچ میں سے 4 ریاستوں میں حکومت بنائے گی۔گوا اور منی پور میں سب سے بڑی پارٹی نہ ہونے کے باوجود دونوں ریاست بی جے پی نے حکومت بنالی ہے ۔